نئی دہلی، 17/نومبر (ایس او نیوز/ایجنسی ) کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر شدید حملہ کیا۔ کھرگے نے الزام لگایا کہ دونوں کے حکم پر جھارکھنڈ میں ان کے اور راہل گاندھی کے ہیلی کاپٹر کو روکا گیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کابینہ وزیر کے عہدے پر ہونے کے باوجود پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے رہنما کو ہوائی اڈے کے خصوصی لاؤنج میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ کھرگے نے تنقید کرتے ہوئے یہ سوال بھی اٹھایا کہ "کیا وزیر اعظم کے لیے ٹوائلٹ بھی ریزرو کرنا ضروری ہے؟"
دراصل کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ہیلی کاپٹر کو جھارکھنڈ کے گوڈا ضلع میں جمعہ کو تقریباً دو گھنٹوں تک روک کر رکھا گیا۔ اس پر کانگریس نے الزام لگایا کہ سیاسی وجوہات کی بنا پر یہ قدم اٹھایا گیا تھا۔ جبکہ افسران کا کہنا ہے کہ ایسی بات نہیں ہے۔ جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی بھی تقریباً دو گھنٹے تک دیوگھر ہوائی اڈے پر پھنسے رہے۔ اس دوران علاقہ کے فضائی حدود کو ’نو فلائنگ زون‘ قرار دے دیا گیا۔
آج کانگریس صدر کھرگے کے ہیلی کاپٹر کو 20 منٹوں تک روک کر رکھا گیا۔ اس پر انہوں نے کہا کہ ’’کل ہمارے لیڈر راہل گاندھی کے ہیلی کاپٹر کو 2 گھنٹے تک روکے رکھا گیا کیونکہ وزیر اعظم اپنے جہاز میں بیٹھے تھے۔ آج میرے ہیلی کاپٹر کو 20 منٹ تک روک کر رکھا گیا، کیونکہ اس وقت امت شاہ اتر رہے تھے۔ حالانکہ میرا اور وزیر داخلہ کا راستہ الگ الگ تھا۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’راہل گاندھی پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے لیڈر ہیں، کابینہ وزیر کا درجہ رکھتے ہیں۔ لیکن افسران کہتے ہیں کہ ہوائی اڈے کا لاؤنج وزیر اعظم مودی کے لیے ہے۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا وزیر اعظم کے لیے ایک ٹوائلٹ بھی ریزرو کیا جانا چاہیے۔‘‘
کانگریس صدر نے دراندازی کے حوالے سے بھی بی جے پر جم کر حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ ’’مودی اور شاہ اس دراندازی کو روکنے کی پوری طاقت رکھتے ہوئے بھی لوگوں کو ڈرا رہے ہیں۔ کیا وزیر اعظم مودی اور امت شاہ سو رہے ہیں؟ اقتدار میں ہونے کے باوجود دراندازی کیوں نہیں روک سکتے؟ جب وہ ہیلی کاپٹر روک سکتے ہیں تو دراندازوں کو کیوں نہیں روک سکتے؟‘‘